بغداد،13جولائی(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)عراق میں سرگرم ابو الفضل العباس نامی ایک نجی ملیشیا کے سربراہ اوس الخفاجی نے ایک ویڈیو بیان میں دھمکی دی ہے کہ اگر حکومت نے الکرادہ بم دھماکوں کے مجرموں کو سزائے موت نہ دی تو وہ الناصریہ شہر میں قائم الحوت جیل میں قید مجرموں کوخود ہی موت کے گھاٹ اتار دیں گے۔ اوس خفاجی نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ الکرادہ کے مقام پر بم دھماکوں میں ملوث دہشت گردوں کو دی گئی سزائے موت فوری عمل درآمد کرے۔ اگر حکومت یہ کام نہیں کرتی ہے تو ابو الفضل العباس ملیشیا کے کارکن آگے بڑھ کر الحوت جیل میں قید ملزمان کو پھانسیاں دیں گے۔خیال رہے کہ عراق کی پارلیمنٹ نے حال ہی میں بغداد کے قریب الکرادہ کے مقام پر ہونے والے بم دھماکوں کے بارے میں چونکا دینے والے انکشافات کا اعلان کیا تھا۔ ان دھماکوں میں 292افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔پارلیمنٹ کی سلامتی و دفاع کمیٹی کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ الکرادہ کے مقام پر کار بم دھماکے کیے گئے تھے۔ الکرادہ دھماکوں کے لیے بارود سے بھری کار دیالی سے لائی گئی۔ راستے میں مشتبہ کار کی پولیس کے تفتیشی کتوں کے ذریعے بھی سات منٹ تک تلاشی لی گئی مگر کار میں بارود کی موجودگی کا سراغ نہیں مل سکا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے آغاز سے اب تک بغداد میں 181 دہشت گردانہ حملے ہوچکے ہیں۔